بدھ، 13 مئی، 2015

کیڑا ۔ مختصر کہانی

ایک نوجوان ایک بزرگ کے پاس گیا اور عرض کی "بہت پریشان رہتا ہوں۔ زندگی سے اور تمام رشتے ناطوں سے کٹ گیا ہوں۔ طبیعت بیزار رہتی ہے۔ عقل، فہم اور دانش کی باتیں زہر لگتی ہیں۔ کوئی سنجیدہ و متین گفتگو کرے، اس کو کاٹ کھانے کو جی چاہتا ہے۔ زبان پر ہر وقت طعن و دُشنام و یاوہ گوئی و مغلظات ہیں۔ دعا کیجیے۔"
یہ سب سن کر بزرگ نے آنکھیں بند کیں، زیرِ لب کچھ پڑھا، ہلکا سے مسکرائے اور آنکھیں کھول کر نرمی سے اُسے مخاطب کر کے بولے۔ "بیٹا! آپ کسی اچھے سرجن کے پاس جا کر آپریشن کرواؤ، آپ کو تحریکِ انصاف کا کیڑا ہے۔"

10 تبصرے:

Unknown کہا...

ہاہاہا 😂

Unknown کہا...

مختصر, مگر جامع- دریا کو کوزے میں بند کر دیا
( آخری درویش)

جواد مقصود کہا...

پسندیدگی کا شکریہ

جواد مقصود کہا...

پسندیدگی کا شکریہ

جواد مقصود کہا...

پسندیدگی کا شکریہ

Sikander Fayyaz Khan کہا...

انتہائی فضول اور سطحی۔ بھونڈا۔

Abrar Qureshi کہا...

ہاہاہاہاہاہا گل سچی وی ہے تے مزے دی وی۔ لیکن نا اپریشن ہونا ہے نا کیڑا نکلنا ہے اور آپکی تواضع علیحدہ ہونی ٹریڈمارک لینگویج میں

Sikander Fayyaz Khan کہا...

انتہائی فضول اور سطحی۔ بھونڈا۔

Sikander Fayyaz Khan کہا...
یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جواد مقصود کہا...

کیا تین دفعہ لکھنے سے آپ کی بات میں وزن پیدا ہو گیا؟