جمعہ، 5 ستمبر، 2014

مجبوری

تیرے وجود کی نغمگی میں
اتنی روانی ہے کہ
ُسر اور تال کے زیر و بم
محسوس تو کیے جا سکتے ہیں
بیاں نہیں ہوتے