جمعرات، 15 مئی، 2014

دیواروں کا جنگل اگتا ہی چلا گیا

دیکھ کر مجھے وہ انجان ہو گیا
عجب یہ اپنا سلسلۂ پہچان ہو گیا
دیواروں کا جنگل اگتا ہی چلا گیا
درختوں کا شہر سارا ویران ہو گیا
اس قدر وفائیں لٹیں سرِ عام کہ
شہر کوفہ کا بھی پشیمان ہو گیا
ناقدری سے یوں نبھائی وفا کہ
وہ بے مہر بھی آخر مہربان ہو گیا
سوچ ہی کا استعارہ ہیں مژگانِ نم
ُتو تو مرے لفظوں کی پہچان ہو گیا

3 تبصرے:

Unknown کہا...

اس قدر وفائیں لٹیں سرِ عام کہ
شہر کوفہ کا بھی پشیمان ہو گیا

wahhhh !

Dr. Umber Nawaz کہا...

Bohut khoob bhai. Keep on writing such beautiful poetries. MashaAllah wafaon or jafaon ka ek mukammal majmua. :) khush rahiyey.

Unknown کہا...

ناقدری سے یوں نبھائی وفا کہ
وہ بے مہر بھی آخر مہربان ہو گیا

واہ میرے عزیز برادر، بہت اعلیٰ
اتی سُندر، کمال لکھا،