ایک نوجوان ایک بزرگ کے پاس گیا اور عرض کی "بہت پریشان رہتا ہوں۔ زندگی سے اور تمام رشتے ناطوں سے کٹ گیا ہوں۔ طبیعت بیزار رہتی ہے۔ عقل، فہم اور دانش کی باتیں زہر لگتی ہیں۔ کوئی سنجیدہ و متین گفتگو کرے، اس کو کاٹ کھانے کو جی چاہتا ہے۔ زبان پر ہر وقت طعن و دُشنام و یاوہ گوئی و مغلظات ہیں۔ دعا کیجیے۔"
یہ سب سن کر بزرگ نے آنکھیں بند کیں، زیرِ لب کچھ پڑھا، ہلکا سے مسکرائے اور آنکھیں کھول کر نرمی سے اُسے مخاطب کر کے بولے۔ "بیٹا! آپ کسی اچھے سرجن کے پاس جا کر آپریشن کرواؤ، آپ کو تحریکِ انصاف کا کیڑا ہے۔"
بدھ، 13 مئی، 2015
کیڑا ۔ مختصر کہانی
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
10 تبصرے:
ہاہاہا 😂
مختصر, مگر جامع- دریا کو کوزے میں بند کر دیا
( آخری درویش)
پسندیدگی کا شکریہ
پسندیدگی کا شکریہ
پسندیدگی کا شکریہ
انتہائی فضول اور سطحی۔ بھونڈا۔
ہاہاہاہاہاہا گل سچی وی ہے تے مزے دی وی۔ لیکن نا اپریشن ہونا ہے نا کیڑا نکلنا ہے اور آپکی تواضع علیحدہ ہونی ٹریڈمارک لینگویج میں
انتہائی فضول اور سطحی۔ بھونڈا۔
کیا تین دفعہ لکھنے سے آپ کی بات میں وزن پیدا ہو گیا؟
ایک تبصرہ شائع کریں