انسان اور تحریکی حصہ دوم:
انسان: یار! سنا ہے، تمہاری حکومت نے ANP کے جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین کو گرفتار کر لیا ہے۔
تحریکی: تمہیں نہیں پتہ؟ اس پر قتل کا مقدمہ بنا ہے۔ اس کی یا اس کے گارڈ کی فائرنگ سے ایک بندہ مارا گیا ہے۔
انسان: مگر یار! وہ تو خاصے نستعلیق قسم کے انسان ہیں۔ یاد ہے طالبان نے ان کے بیٹے کو بھی شہید کر دیا تھا؟
تحریکی: اوہ نئیں یار، سب ڈرامے بازی ہے انکی۔ طالبان نے کوئی نہیں مارا اس کے بیٹے کو۔
انسان: لیکن یار طالبان نے پچاس ہزار پاکستانیوں کو شہید کیا ہے۔
تحریکی: اسی وجہ سے ہم نے کہا تھا کہ طالبان کو دفتر بنا دو تاکہ کوئی بندہ مرے تو ہم ان سے پوچھ سکیں کہ آپ نے تو نہیں مارا۔
انسان: یار اگر پچاس ہزار مارنے والوں کے لیے دفتر بنانا ہے تو بیچارے میاں افتخار کو صرف کرسی میز ہی رکھ دو۔
تحریکی: اسی وجہ سے ہم تم انسانوں سے دور رہتے ہیں۔ تبدیلی کے دشمن ہو تم لوگ۔ سونامی کے آگے بند باندھنا چاہتے ہو۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں