جمعرات، 28 مئی، 2015

مطالعہ

پڑھو!
پڑھو اپنے رب کے نام سے، جس نے تمہیں پیدا کیا
"مگر اے خالقِ کُل، مالک کُل!
وحی کے سب دروازے بند کرنے کے بعد
اب یہ بھی بتا کہ کیا پڑھوں؟
دین، مذہب ہو چکا
فقہ و فرقہ و مسلک میں ڈھل گیا
جامد فکر، زہر الفاظ و قاتل عمال
بتا میں حرف و لفظ کی حرمت کا پاس کس سے سیکھوں
اچھا! یہ نہیں بتانا تو یہ ہی بتا دے
کہ یہ نہ پڑھوں تو کیا پڑھوں؟
لادینیت و الحاد پڑھوں؟
کہ سڑے ہوئے نقاد پڑھوں؟
انتشار پھیلاتے نظریات پڑھوں
چڑھتے سورج کو رات پڑھوں؟"
پڑھو!
پڑھو اپنے رب کے نام سے
جس نے چاند ستاروں کو تمہارے لیے مسخر کیا
پڑھو! اُس کے نام سے جس نے تمہیں بہترین نمونے پہ پیدا کیا
۔
نوٹ: یہ شاید نظم نہیں ہے، یا ہے۔ میرے خیال میں جو آیا، جیسے آیا لکھ دیا۔

کوئی تبصرے نہیں: