دیکھ کر مجھے وہ انجان ہو گیا
عجب یہ اپنا سلسلۂ پہچان ہو گیا
دیواروں کا جنگل اگتا ہی چلا گیا
درختوں کا شہر سارا ویران ہو گیا
اس قدر وفائیں لٹیں سرِ عام کہ
شہر کوفہ کا بھی پشیمان ہو گیا
ناقدری سے یوں نبھائی وفا کہ
وہ بے مہر بھی آخر مہربان ہو گیا
سوچ ہی کا استعارہ ہیں مژگانِ نم
ُتو تو مرے لفظوں کی پہچان ہو گیا
عجب یہ اپنا سلسلۂ پہچان ہو گیا
دیواروں کا جنگل اگتا ہی چلا گیا
درختوں کا شہر سارا ویران ہو گیا
اس قدر وفائیں لٹیں سرِ عام کہ
شہر کوفہ کا بھی پشیمان ہو گیا
ناقدری سے یوں نبھائی وفا کہ
وہ بے مہر بھی آخر مہربان ہو گیا
سوچ ہی کا استعارہ ہیں مژگانِ نم
ُتو تو مرے لفظوں کی پہچان ہو گیا
3 تبصرے:
اس قدر وفائیں لٹیں سرِ عام کہ
شہر کوفہ کا بھی پشیمان ہو گیا
wahhhh !
Bohut khoob bhai. Keep on writing such beautiful poetries. MashaAllah wafaon or jafaon ka ek mukammal majmua. :) khush rahiyey.
ناقدری سے یوں نبھائی وفا کہ
وہ بے مہر بھی آخر مہربان ہو گیا
واہ میرے عزیز برادر، بہت اعلیٰ
اتی سُندر، کمال لکھا،
ایک تبصرہ شائع کریں