حُسنِ ناتراشیدہ!
میری معمولی سی خواہش پوری کر دے
تُو میرے ساتھ اجنتا و ایلورا کی سیر کو چل
میں فقط اِک بار یہ دیکھنا چاہتا ہوں
وہ گوتم، وہ جاتک، وہ دیویوں کے مجسمے
جو فن کی معراج ہیں
جن کا ایک ایک عضو ہنرِ تراشیدگی کا اوجِ کمال ہے
جن کی سطوت کا احاطہ آج بھی ممکن نہیں
تیرے فطری حٌسنِ ناتراشیدہ کو دیکھتے ہی
تیرے حُسن کا کلمہ پڑھتے ہوئے
سجدوں میں گِر جاتے ہیں۔
6 تبصرے:
میری معمولی سی خواہش پوری کر دے! واہ بہترین
جواد بھائی بہت عمدہ یقین مانیں ایک عرصے بعد کوئی ایسی نظم ملی ہے واہ واہ کرنے کو دل کرتا ہے
' حُسنِ ناتراشیدہ '... واہ واہ .... شاندار ... بھائی کے لئے بہت دعائیں ... اللہ اور ترقیاں عطا کریں -
واه واه..بیگ صاحب.. کمال..
واه واه..بیگ صاحب.. کمال..
Intahai khubsurat..!!!
ایک تبصرہ شائع کریں