آپ ایک سوشل میڈیائی دلالشور ہیں، آپ کی صورت سے بےپناہ دلالت ٹپکتی ہے۔ جنسی حوالہ جات اور مغلظات آپ کا محبوب مشغلہ ہیں۔ دلالت اس طرح سے آپ کے رگ و پے میں سرایت کر چکی ہے کہ آپ کی گفتگو دلال، رانڈ وغیرہ جیسے الفاظ کے بغیر پوری نہیں ہوتی۔ شائد، بقول آپ کے اپنے، آپ اپنی ہیرا منڈی میں گزری ہوئی زندگی کے سحر سے نہیں نکل سکے۔ اسی وجہ سے ہر دوسری عورت آپ کو رانڈ اور بیسوا لگتی ہے اور جو مرد آپ سے اختلاف کی جرآت کرے اسے بھی فوراً ولد الحرام وغیرہ جیسے القابات سے نواز دیتے ہیں۔ ظاہری بات ہے، جیسا ماحول، ویسی پرورش اور ویسے ہی خیالات۔
آپ عمر کے اس حصے میں ہیں کہ ہر بات میں جنسی حوالہ دینا لازم سمجھتے ہیں۔ شنید ہے کہ اس مادر زاد اندھے کے مانند جسے دیکھنے کی چاہ ہو لیکن اسے علم ہو کہ وہ کبھی دیکھ نہیں سکتا۔ گھر میں کھانا بھی مانگیں تو کہتے ہیں۔۔۔ روٹی اور سالن کی ہم بستری کب ہوگی؟ علی ہذا القیاس
آپ اکثر خوش شکل ڈی پی والی زنانہ آئی ڈیز کی ٹی ایلز پر پائے جاتے ہیں اور انہیں اخلاق عالیہ اور اچھی باجی بننے کے طریقے بتاتے ہیں۔ ان طریقوں میں اچانک ہم بستری کا ذکر شروع کردیتے ہیں، اور اس نازک مقام پر جو خاتون آپ سے بات جاری رکھے اسے سندِ شرافت سے نوازتے ہیں اور جو گفتگو ختم کرنے کی گستاخی کی مرتکب ہو اسے موقع پر ہی گشتی وغیرہ کے لقب سے نواز دیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پہ اپنی دلالشوری پہ مہر ثبت کرنے کے لیے آپ اکثر ذاتی مزاح بھی شئیر کرتے رہتے ہیں۔ جن میں سے اکثر آپ کی زوجہ محترمہ کے متعلق ہوتا ہے۔ آپ کا اپنا شئیر کردہ آپ اور آپکی زوجہ کے درمیان گاجروں کے متعلق مکالمہ آپ کی دلالت پر مہر ثبت کر گیا۔
کاروبار میں اضافے کے لیے آپ اپنی ہیرامنڈی سے مشرقِ وسطٰی منتقل ہو چکے ہیں۔ دروغ بر گردن راوی، ایک دن آپ کو وہاں پا کر ایک "پرانے واقف" کو خوشگوار حیرت ہوئی اور اس کے استفسار پر بتایا کہ پہلے گروپ لیکر آتا تھا، تو صرف کمیشن بچتا تھا، اب فیملی کے ساتھ شفٹ ہو گیا ہوں تو بہت برکت ہو گئی ہے۔
یہ نامکمل خاکہ یہیں روکا جا رہا ہے۔ اس میں اضافہ و ترمیم کی گنجائش موجود ہے۔
جمعرات، 27 اگست، 2015
خاکہ ۔ سوشل میڈیائی دلالشور
سبسکرائب کریں در:
اشاعتیں (Atom)